ماہرین کے مطابق کھانسی کے مقابلے میں آپس میں کی جانے والی گفتگو سے کورونا وائرس کا پھیلاؤ زیادہ ہوسکتا ہے، بالخصوص ایسی چار دیواری میں جہاں ہوا کی نکاسی کا نظام ناقص ہو، تحقیق میں مزید کہا گیا ہے کہ ناقص نکاسی کے نظام والے مقامات پر کورونا وائرس چیند سیکنڈز میں 2 میٹر سے زیادہ بھی زیادہ فاصلے تک پھیل جاتا ہے۔
ماہرین نے حالیہ تحقیق میں دریافت کیا ہے کہ جن مقامات میں ہوا کی نکاسی کا نظام ناقص ہوتا ہے اور لوگ فیس ماسک کا استعمال نہیں کرتے ہیں وہاں کھانسی کے مقابلے میں بات چیت سے ہی وائرس تیزی سے پھیل سکتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ جب ہم بات کرتے ہیں تو ایسے چھوٹے ذرات بنتے ہیں جو ہوا میں معلق ہوکر ایسے حصوں میں پھیل جاتے ہیں، جہاں ہوا کی نکاسی مناسب نہیں ہوتی۔
ماہرین کے مطابق کھانسی کے دوران زیادہ بڑے ذرات خارج ہوتے ہیں جو بہت تیزی سے فرش سے گر کر سطح کا حصہ بن جاتے ہیں، محققین کے مطابق چاردیواری کے اندر وینٹی لیشن کورونا وائرس کے پھیلاو میں کمی واقع کر سکتی ہے۔
محقیقن کے مطابق ہوا کے ذریعے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بارے میں ہماری معلومات میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے، ہم اب ثابت کرسکتے ہیں کہ ہوا میں موجود ننھے ذرات کس طرح چاردیواری کے اندر طویل مدت تک اکٹھے رہتے ہیں اور کس طرح ہوا کی بہتر نکاسی سے ان کا اخراج ہوتا ہے۔