تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے چار ارکان کی مخالفت کی باوجود کرمنل لاء ترمیمی بل کثرات رائے سے منظور کر لیا ہے۔ ترمیمی بل کے تحت مسلح افواج پر تنقید کرنے والوں کو 2 سال کی قید اور 5 لاکھ روپے تک کے جرمانے ہوںگے، اور قانون کی مخالفت کرنے والے کے خلاف سول عدالت میں کیس چلے گا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے مل کر بل کی مخالفت کی۔ وزارت قانون نے بل کی مخالفت جبکہ وزارت داخلہ نے حمایت کی۔ اجلاس میں ووٹنگ کرانے پر پانچ پانچ ووٹ برابر ہوئے تو چیئرمین کمیٹی خرم نواز نے حکومتی رکن امجد علی خان کے مجوزہ بل کے حق میں ووٹ ڈال دیا اور بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
مذیدپڑھیں: پاک فوج جیسے قومی ادارے کا تمسخر اڑانے والوں کو قانون کے شکنجے میں لانے کی تیاریاں شروع
مریم اورنگزیب نے اس پر کہا کہ پرائیویٹ ممبر کو چاہیے کہ وہ آرٹیکل 19 پڑھ لیں، ہتک عزت اور آزادی اظہار کا قانون موجود ہے۔ آغا رفیع ﷲ بولے یہ قانون سیاسی انتقام کیلئے استعمال ہوگا، اداروں پر نیک نیتی سے کی گئی تنقید بھی اس قانون کے دائرے میں آئے گی۔