ماحولیات کیلئے امریکی صدر جوبائیڈن کے خصوصی ایلچی جان کیری پہلے غیر ملکی دورے میں امریکہ، چین اور دیگر ملکوں کے درمیان ماحولیاتی تبدیلیوں پر تعاون کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ امریکی خبر رساں ادرے کی رپورٹ کے مطابق جان کیری کا کہنا ہے کہ کوئی ایک ملک اس مسئلے کو حل نہیں کر سکتا، اور اس کے حل کیلئے ہر ملک کو ایک میز پر بیٹھنا ہو گا۔
ذرائع کے مطابق متحدہ عرب امارات میں جاری ریجنل ڈائیلاگ فار کلائمیٹ ایکشن میں شمولیت کے بعد، امریکی ٹیلی وژن سے بات کرتے ہوئے جان کیری کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ چین کے بارے میں نہیں ہے اور نہ ہی یہ چین کے خلاف ہے۔ یہ چین، امریکہ، روس، بھارت، انڈونیشیا، جاپان، کوریا، آسٹریلیا اور دیگر اُن بہت سے ممالک سے متعلق ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ زہریلی گیسوں کے اخراج کا سبب بن رہے ہیں اور جن میں چین اور امریکہ سرِ فہرست ہیں۔
ذرائع کے مطابق جان کیری کا یہ بیان اتوار کے روز بھارت کے چار روزہ دورے پر روانہ ہونے سے پہلے سامنے آیا تھا، جہاں وہ 5 سے 8 اپریل تک رہیں گے جس کے بعد وہ 9 اپریل کو بنگلہ دیش جائیں گے۔
مذید پڑھیں: پاکستان کے ساتھ مل کر ماحولیاتی بحران سے نمٹنا چاہتے ہیں: امریکی محکمہ خارجہ
خیال رہے کہ امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے 22 اور 23 اپریل کو ماحولیاتی تبدیلیوں پر ایک سربراہی کانفرنس کا اہتمام کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ کے مطابق یہ کانفرنس گلاسگو میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام نومبر میں ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق کانفرنس کے انعقاد میں ایک اہم سنگِ میل ثابت ہو گی۔ امریکہ نے دنیا کے 40 ممالک کو سربراہی کانفرنس میں شرکت کے دعوت نامے ارسال کئے ہیں۔