غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی حکومت نے سابق صدر ٹرمپ کی جانب سے بند کی گئی فلسطینیوں کی مالی امداد کو بحال کرنے اور یروشلم میں اپنا قونصل خانہ کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اسرائیل کے دورے کے بعد فلسطین پہنچے جہاں انہوں نے فلسطین اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے ملاقات کی اور اسرائیلی بمباری سمیت خطے کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کیا، رملہ میں ہونے والی ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ نے فلسطینی صدر محمود عباس کو یروشلم میں سفارت خانہ کھولنے کے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے جنگ کے باعث تباہ حال غزہ میں تعمیر نو کیلئے کئی ملین ڈالرز بطور امداد فراہم کرنے کی خوشخبری بھی سنائی۔
مذیدپڑھیں: یہودی خاتون صحافی فلسطینیوں کے حق میں بولنے پر ملازمت سے بر طرف
مشرق وسطیٰ کے 3 روزہ دورے پر آئے امریکی وزیر خاجہ انتھونی بلنکن نے ملاقات کے دوران تنازع کے حل کیلئے دو ریاستوں کے قیام کو ہی واحد حل قرار دیا جبکہ صدر محمود عباس نے فلسطین کی سابقہ حیثیت کی بحالی پر زور دیتے ہوئے دوسرے کسی بھی طریقے کو فلسطینی عوام کی حمایت سے مشروط کیا ہے۔
Blinken vows emergency aid for Gaza, to reopen US Jerusalem consulate https://t.co/5B68K5jPy3 #Palestine #Gaza pic.twitter.com/cghmLSyFXo
— Gulf Today (@gulftoday) May 25, 2021