سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیڑ ہر اپنے ایک بیان میں امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان اور امریکا، طالبان امن معاہدے کے لیے مذاکرات کرنے والے زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ اب طالبان کا امتحان ہے کہ کیا وہ اپنے ملک کو ایک محفوظ اور خوشحال مستقبل کی طرف لے جا سکتے ہیں جہاں ان کے تمام شہریوں، مرد خواتین کو اپنی صلاحیت تک پہنچنے کا موقع ملے، انہوں نے کہا کہ کیا افغانستان اپنی متنوع ثقافتوں، تاریخ اور روایات کی خوبصورتی اور طاقت کو دنیا کے سامنے پیش کر سکتا ہے؟
1/5 Our war in Afghanistan is over. Our brave Soldiers, Sailors, Marines, and Airmen served with distinction and sacrifice to the very end. They have our enduring gratitude and respect.
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) August 30, 2021
انخلا کی تکمیل پر افغانستان میں جنگ کے اختتام کے سلسلے میں طالبان سے مذاکرات کرنے والے زلمے خلیل زاد جو خود افغانستان کے شہر مزار شریف میں پیدا ہوئے، نے سلسلہ وار ٹوئٹس میں اپنے خیالات و جذبات کا اظہار کیا، ایک ٹوئٹ میں زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ اس طویل جنگ نے امریکیوں اور افغانوں کو کئی اچھے برے طریقے سے متاثر کیا، انہوں نے لکھا افغانستان کے مشہور بیٹے (جلال الدین) رومی نے کہا تھا کہ ’یہ آپ کا راستہ ہے، صرف آپ کا، دوسرے آپ کے ساتھ چل سکتے ہیں لیکن کوئی بھی آپ کے لیے نہیں چل سکتا‘، ان کا کہنا تھا کہ افغان اور امریکی اپنے اپنے راستے پر ساتھ ساتھ چلتے رہیں گے۔
3/5 The Taliban now face a test. Can they lead their country to a safe & prosperous future where all their citizens, men & women, have the chance to reach their potential? Can Afghanistan present the beauty & power of its diverse cultures, histories, & traditions to the world?
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) August 30, 2021
زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ہماری جنگ اختتام پذیر ہوچکی ہے، ہمارے بہادر سپاہیوں، سیلرز، بحری اور فضائی افواج کے اہلکاروں نے امتیاز اور قربانی کے ساتھ آخری دم تک خدمات انجام دیں، ان کے لیے ہمارا شکریہ اور احترام ہے، امریکی نمائندے نے کہا کہ ہماری افواج اور ہمارے ساتھ کھڑے بہت سے شراکت داروں کے روانہ ہونے کے ساتھ افغانوں کے لیے فیصلے اور موقع کا وقت ہے، ان کا کہنا تھا کہ ان (افغانوں) کے ملک کا مستقبل ان کے ہاتھ میں ہے، وہ مکمل خودمختاری کےساتھ اپنا راستہ منتخب کریں گے اور یہ ان کی جنگ کو بھی ختم کرنے کا موقع ہے۔
5/5 We wish a prosperous future for Afghans, one born of peace and stability.
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) August 30, 2021
خیال رہے کہ گیارہ ستمبر 2001 کے حملے کے بعد امریکا کی جانب سے افغانستان میں شروع کی گئی جنگ 31 اگست کی رات اختتام پذیر ہوگئی جب آخری امریکی فوجی بھی افغانستان سے نکل گیا تاہم انخلا مکمل ہونے سے قبل ہی طالبان دارالحکومت کابل کا کنڑول سنبھال چکے تھے۔