تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نہ استعفے دے گی نہ لانگ مارچ ہوگا، شہباز شریف کا مزاحمت اور مفاہمت سے انکار درحقیقت نواز شریف کے بیانیہ سے انکار ہے، قومی حکومت کے قیام کی باتیں مفاہمتی پالیسی کا حصہ ہے شہباز شریف اپنے مفاہمتی ایجنڈا پر عمل پیرا ہیں۔
حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں نہ استعفے دیں گی، نہ تحریک عدم اعتماد لائیں گی اور نہ ہی لانگ مارچ ہوگا، کراچی کا جلسہ تحریک انصاف کی حکومت کے نہیں بلکہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کے خلاف تھا، مولانا فضل الرحمان نے بڑی ہوشیاری کے ساتھ استعفوں کا معاملہ لاکر پیپلز پارٹی کو پی ڈی ایم سے الگ کیا، جن استعفوں کا جواز پیدا کرکے پیپلز پارٹی کو الگ کیا گیا وہ استعفے اب کہاں ہیں؟
مذیدپڑھیں: ملک کی حالت بدلنی ہے تو عوام کو انقلاب لانے کیلئے اُٹھنا ہوگا: مولانا فضل الرحمان
حافظ حسین احمد نے کہا کہ سندھ میں جے یو آئی (ف) اسٹیبلشمنٹ، تحریک انصاف اور جی ڈی اے کے ساتھ ملکر پیپلز پارٹی کا مقابلہ کرنا چاہتی ہے، اسی لیے ایک سازش اور منصوبے کے تحت پیپلز پارٹی کو پی ڈی ایم سے نکالا گیا ،مولانا فضل الرحمان کے بقول تحریک انصاف یہودیوں کی ایجنٹ جماعت ہے اور سندھ میں اسی یہودیوں کی ایجنٹ جماعت کے ساتھ انتخابی اتحاد کیا جارہا ہے، حافظ حسین احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا "ریمورٹ” لندن سے کنٹرول ہوتا ہے اور وہاں سے جو احکامات ملتے ہیں، ان کے تحت یہاں کام کیا جاتا ہے۔