افغانستان سے امریکہ کی تاریخ کی طویل ترین 20 سالہ جنگ کا خاتمہ گزشتہ شب آخری امریکی فوجی کی روانگی کے ساتھ ہی ہوگیا، اس جنگ میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں سمیت طالبان اور افغان عوام کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق 20 سالہ جنگ میں امریکہ کے آٹھ لاکھ فوجی مختلف ادوار میں افغانستان میں تعینات رہے، اس جنگ میں امریکہ کے دو ہزار 461 فوجی ہلاک اور 20 ہزار سے زائد زخمی ہوئے، اس کے علاوہ تین ہزار 846 امریکی کنٹریکٹرز بھی اس جنگ کی زد میں آئے، نیٹو کے ایک ہزار 144 فوجی اس جنگ میں ہلاک ہوئے، افغان جنگ کے دوران 444 امدادی کارکن اور 72 صحافی ہلاک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق اس جنگ میں افغان فوج اور پولیس کے 66 ہزار اہلکار مارے گئے، بیس سالہ جنگ میں 47 ہزار 245 عام افغان شہری لقمہ اجل بنے، امریکہ کے خلاف لڑنے والے اور امریکی انخلا کے بعد دوبارہ افغانستان پر قابض ہونے والے طالبان کے اس جنگ میں 51 ہزار 191 افراد مارے گئے، خیال رہے کہ 9 ستمبر 2001 کو القاعدہ کے دہشتگردوں نے امریکہ کی اس وقت کی سب سے بلند ترین عمارت ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر مسافر طیاروں سے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں فلک بوس عمارت زمین بوس ہوگئی تھی، اس حملے میں تین ہزار امریکی شہری ہلاک ہوئے تھے۔
مذیدپڑھیں: امریکہ افغانستان میں فضائی حملے جاری رکھے گا: جنرل کینتھ مکینزی
اس وقت کے امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے حملے کے ذمہ داروں کی حوالگی کا مطالبہ کیا تھا تاہم طالبان نے امریکہ کا یہ مطالبہ مسترد کردیا جس کے بعد امریکہ نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر افغانستان پر 7 اکتوبر 2001 کو حملہ کردیا تھا۔