کوروناوائرس کی وجہ سے جاری دنیا بھر کے مختلف ممالک میں لاک ڈاﺅن ہے جس سے انسانوں کی محدود نقل و حمل محدود ہو کر رہ گئی ہے۔ تاہم اب ماہرین ارضیات نے زمین کے حوالے سے بھی حیران کن انکشاف کر ڈالا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ماہرین نے بتایا ہے کہ کوروناوائرس کی وجہ سے لوگوں کی نقل و حمل محدود ہوئی ہے جس سے ہماری زمین کی آواز بھی تیزی سے تبدیل ہونی شروع ہو گئی ہے اور اس کے ارتعاش کی شدت کم ہوتی جا رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ "جب سے مختلف ممالک میں لاک ڈاﺅن ہونا شروع ہوا ہے، تب سے زمین کی گردش اور آواز کو ناپنے والے اور زلزلے کے متعلق بتانے والے ‘سائزمومیٹرز’ پر زمین کی آواز کی شدت میں تیزی سے کمی آ رہی ہے”۔
مذیدپڑھیں: چڑیا گھر میں ہرن انسانوں کی کمی محسوس کرنے لگے
یہ سائزمومیٹرز پیرس، لندن، برسلز، آکلینڈ اور امریکی شہر لاس اینجلس سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں لگے ہوئے ہیں اور ہر جگہ سے یہ میٹرز بتا رہے ہیں کہ انسانی سرگرمیاں کم ہونے کی وجہ سے زمین کی آواز، جو زمین کے ارتعاش سے پیدا ہوتی ہے، کم ہو رہی ہے۔
ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ انسانوں کی سرگرمیوں کا شور اس قدر کم ہو گیا ہے کہ اب سائزمومیٹرز دور افتادہ علاقوں میں آنے والے ہلکے سے زلزلوں کی آواز بھی سنارہے ہیں جو اس سے قبل انسانی سرگرمیوں کے شور کی وجہ سے سنائی نہیں دیتی تھی۔