تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں منعقدہ قومی رحمت اللعالمین ﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو تکلیف پہنچانا آزادیٔ اظہار نہیں، خاکے بنانا سوا ارب مسلمانوں کو تکلیف پہنچانا ہے۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ طلباء جیسے جیسے سیرت کا مطالعہ کریں گے انہیں شعور آتا جائے گا، جو کامیابیاں نبی کریم حضرت محمدﷺ کو ملیں دنیا میں وہ کسی اور انسان کو نہیں ملیں، سیرت النبیﷺ کو پڑھانے سے ہمارے بچے نبی آخر الزماںﷺ کی زندگی سے سیکھ سکیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ موسم کی تبدیلی اس لیے ہے کہ ہم آئندہ نسلوں کا نہیں سوچ رہے، سیرت النبیﷺ کامطالعہ کریں تو سمجھ آئے گا کہ ایک انسان نے ساری دنیا کو کیسے تبدیل کیا؟ نبی کریمﷺ نے اقلیتوں کے ساتھ کیسا برتاؤ کیا، خواتین سے کیسا رویہ رکھا کہ ہر ایک میں انقلاب آ گیا تھا، قران کریم میں اللّٰہ تعالیٰ کا پیغام انسانیت کی بہتری کیلئے ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارے نوجوان آج اسٹیو جاب اور بل گیٹس کے بارے میں پڑھتے ہیں کہ وہ کیسے کامیاب ہو سکتے ہیں، جبکہ نبی کریمﷺ سے زیادہ کامیاب کوئی انسان ہوا ہی نہیں اور نہ ہو سکتا ہے، ہمارے گریجویٹس کو بھی حضور اکرمﷺ کی زندگی کی سمجھ نہیں ہے۔ وزیرِاعظم عمران خان نے کہا کہ مغرب کے لوگوں کو نبی کریمﷺ سے ہمارے رشتے کی سمجھ نہیں ہے، ہم تمام انبیائے کرام علیہ السلام کا نام ادب سے لیتے ہیں، مسیحیوں یا یہودیوں میں انبیاء علیہ السلام کے بارے میں وہ ادب نہیں ہے، مغرب میں ایسی فلمیں بنائی گئیں جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی بے حرمتی کرتی ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سلمان رشدی نے آج سے 30 سال پہلے کتاب لکھی، ساری دنیا میں شور اٹھا، مہم چلائی گئی کہ مسلمان آزادیٔ اظہار اور جمہوریت کو نہیں سمجھتے، اسلام کے خلاف پراپیگنڈا کرنے والوں نے اس سے فائدہ اٹھایا۔ عمران خان نے کہا کہ اقوامِ متحدہ اور یورپی یونین کو سمجھانا چاہیئے تھا کہ گستاخی سے تکلیف پہنچتی ہے، یورپ میں دین کے پیروکار بہت کم رہ گئے، بہت کم ہیں جو خدا پرست ہیں،جب تک نہیں سمجھائیں گے چھوٹا سا طبقہ توہین آمیز حرکتیں کرتا رہے گا، تھوڑے ہونے کے باوجود یہودی اتنے طاقتور ہیں کہ ہولوکاسٹ پر کسی کو بات کرنے کی جرأت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 4 یورپی شہر ہولوکاسٹ میں ہلاکتیں کم بتانے پر بھی جیل میں ڈال دیتے ہیں، مغرب میں آج کوئی ہولوکاسٹ کے حوالے سے مذاق کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، قرآن مجید میں ہے کہ دوسروں کی عبادت گاہوں کا احترام کرو، جو بات کسی کمیونٹی کو تکلیف دیتی ہے وہ بات نہیں کرنی چاہیئے۔
مذید پڑھیں: عید میلادلنبیﷺ کے موقع پر وزیر اعظم کا قوم کے نام پیغام
وزیرِ اعظم کا مذید کہنا تھا کہ اسلامو فوبیا بڑھنے سے مغرب میں بسنے والے مسلمانوں کی مشکل بڑھ جاتی ہے، مسلمان لیڈر شپ کی بہت بڑی ناکامی ہے کہ مغرب کو سمجھا نہیں سکے، میں اس سلسلے میں مسلمان لیڈر شپ سے رابطہ کروں گا، جب تک مسلمان سربراہانِ مملکت مل کر اقدام نہیں کریں گے اسلامو فوبیا بڑھتا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریمﷺ کی گستاخی کے مقابلے میں کوئی چیز زیادہ تکلیف دہ نہیں، امید ہے کہ مغربی ملکوں کو نبی کریمﷺ سے متعلق اپنی حساسیت سمجھا سکیں گے، اقوامِ متحدہ یورپی یونین کو سمجھائے کہ آزادیٔ اظہار کی حد ہے، کسی کو تکلیف پہنچانا آزادیٔ اظہار نہیں، خاکے بنانا سوا ارب مسلمانوں کو تکلیف پہنچانا ہے۔
Live Stream: Prime Minister of Pakistan @ImranKhanPTI Speech at National Rehmatul-lil-Alameen (SAW) Conference in Islamabad (30.10.2020)#PrimeMinisterImranKhan https://t.co/LDtHhK7hDf
— PTI Central Punjab (Official) (@ptiofficialCP) October 30, 2020